Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYزیف ضیاء

    آج بہت سے لفظ جو رہ گئے تھے

    اور وہ ٹھٹھرتے ہوئے حرف

    جن کو یکجا کرنا بہ مشکل تھا

    کچھ جذبات جو دل کے

    دامن سے لگ کر سسک رہے تھے

    سوچوں کا بے ہنگم ہجوم

    جو دماغ کی حدود سے مسلسل ٹکرا رہا تھا

    احساسات جن کی کوکھ میں

    اداسی بے چارگی پست خالی نے جنم لیا تھا

    ان میں کئی جذبے بھی تھے

    جن کی دوران حمل ہی موت ہو گئی

    کچھ ٹکڑے بھی تھے سیاہ بختی کے

    کچھ رہزن بھی جو خیالات کی آبرو

    لوٹ لیا کرتے تھے

    آج ان رہزنوں کو سولی پر چڑھا دیا گیا

    انصاف ہوا اور انصاف یہ ہوا کہ

    تم دور بیٹھے دیکھ رہی تھی بہت خاموشی

    اور دلچسپی کا موجد بنا کھیل کھیل کے لئے

    آج ان سب لفظوں حروفوں احساسات

    جذبات اور سوچوں کو

    تیرے خیال سے غسل دیا

    عرق گلاب جو تیری سوجی آنکھوں

    سے بہہ رہا تھا

    اس عرق کو لاشے پر چھڑکتے ہوئے

    آج انہیں دفنا دیا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے