آج بہت سے لفظ جو رہ گئے تھے
اور وہ ٹھٹھرتے ہوئے حرف
جن کو یکجا کرنا بہ مشکل تھا
کچھ جذبات جو دل کے
دامن سے لگ کر سسک رہے تھے
سوچوں کا بے ہنگم ہجوم
جو دماغ کی حدود سے مسلسل ٹکرا رہا تھا
احساسات جن کی کوکھ میں
اداسی بے چارگی پست خالی نے جنم لیا تھا
ان میں کئی جذبے بھی تھے
جن کی دوران حمل ہی موت ہو گئی
کچھ ٹکڑے بھی تھے سیاہ بختی کے
کچھ رہزن بھی جو خیالات کی آبرو
لوٹ لیا کرتے تھے
آج ان رہزنوں کو سولی پر چڑھا دیا گیا
انصاف ہوا اور انصاف یہ ہوا کہ
تم دور بیٹھے دیکھ رہی تھی بہت خاموشی
اور دلچسپی کا موجد بنا کھیل کھیل کے لئے
آج ان سب لفظوں حروفوں احساسات
جذبات اور سوچوں کو
تیرے خیال سے غسل دیا
عرق گلاب جو تیری سوجی آنکھوں
سے بہہ رہا تھا
اس عرق کو لاشے پر چھڑکتے ہوئے
آج انہیں دفنا دیا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.