Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYبرکت رائے گیتا

    اگر قوم کی ہے ترقی کی خواہش

    سنو کان دھر کے ہماری گزارش

    غرور و ہوس کا نمونہ امیری

    بڑی اس سے ہندوستاں میں فقیری

    تونگر وہی ہے جو رہتا ہے قانع

    غریبوں کی خدمت نہ ہو جس کو مانع

    غریبوں سے ہنس ہنس کے کرتے ہیں نفرت

    سمجھتے ہیں اپنے کو حق دار دولت

    سزا وار ان کو امیری نہیں ہے

    جنہیں عادت دستگیری نہیں ہے

    تونگر غریبوں پہ کیوں نکتہ چیں ہیں

    غریبی کسی کا گناہ تو نہیں ہے

    بھرے ہیں جو دولت سے تم نے خزانے

    کرو قائم اس سے یہاں کارخانے

    گھٹے گی نہیں اس سے دولت تمہاری

    بڑھے گی غریبوں میں عزت تمہاری

    غریبوں کو محنت کا پیشہ ملے گا

    دوکانوں پہ سودیشی سودا ملے گا

    ترقی ہے قوم و وطن کی اسی سے

    بہاریں ہیں اپنے وطن کی اسی سے

    جو گہرائیوں میں یہ پانی رواں ہے

    کرو اس سے سیراب صحرا جو یاں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے