نظم
میری نظم کو دور سے دیکھو
دور سے محسوس کرو
اس سے بات مت کرو
اس کو چھونے کی ہوس کو
شامل کر لو
اپنے اک خواب میں
زیادہ مٹھاس
اور کڑواہٹ کا ذائقہ
ایک سا ہوتا ہے
تم اس نظم کو
اپنی کمر پر خشک گھڑا تصور کرو
تمہیں دور، صحرا سے پانی لینے جانا ہے
وہاں تمہیں دو آنکھیں ملیں گی
ان میں یہ نظم ہوگی
تم اس نظم کی آنکھوں سے
بہتے ہوئے آنسوؤں کو، اپنے بدن میں
شامل نہ کرنا
اداس ہو جاؤ گی
اور یہ نظم
تمہیں اداس ہوتے ہوئے
نہیں دیکھ سکتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.