Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYاحمد راہی

    بہت ضروری بات اک تم سے کرنا تھی

    لیکن تم کو جلدی بہت تھی جانے کی

    کہنا یہ تھا ہم تو مشرق مغرب ہیں

    میرے ہاں تو کوئی ڈرائنگ روم نہیں

    کوئی بیرا نہ کوئی بٹلر نہ کوئی ماماں شاماں

    کوئی گراج نہ کوئی کار کوئی ڈرائیور نہ خانساماں

    ایک ہی کمرہ ہے جو میری سٹڈی بھی ہے بیڈروم بھی ہے اور

    ڈرائنگ روم بھی میرا

    میں اک کمرے میں رہتا ہوں

    اپنے اندر رہتا ہوں

    اپنے اندر رہ کر بھی میں اک دنیا میں رہتا ہوں

    جبھی کہا تھا ہم تو مشرق مغرب ہیں

    مشرق مغرب میں جو فرق ہے

    یہ وہ غلام ہی جانیں

    دو ڈھائی سو سال غلامی کی جو بیڑیاں

    کاٹتے کاٹتے قبروں میں جا سوئے

    ہائے اللہ ان جیسا بد قسمت کوئی اور یہاں

    نہ ہوئے

    اچھا کیا تم چلی گئیں

    میری باتوں میں کچھ تلخی آ گئی ہے

    تیرے آبا نے میرے آبا پر جو ظلم کیا ہے

    وہ تو میری ماں کے دودھ نے مجھے وراثت

    میں بخشا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Rag-e-jan (Pg. 69)
    • Author : Ahmad Rahi
    • مطبع : Al-Hamd Publication (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے