Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYمنظر سہیل

    اے خدا تیرے صحیفوں میں یہی لکھا ہے

    تو نے پیدا ہے کیا سب کو ہی اک فطرت پر

    دہر میں آتا ہے ہر بچہ اسی فطرت پر

    پھر ذرا یہ بھی بتا دے کہ وہ فطرت کیا ہے

    کچھ بتاتے ہی نہیں ہیں یہ ترے نو مولود

    اتنے رستوں میں بھلا کون سا وہ رستہ ہے

    فطرتوں میں سے بھلا کون سی وہ فطرت ہے

    کون ظالم تھا کہ جس نے تری فطرت چھوڑی

    کون تھے لوگ کہ جن لوگوں نے رستے بدلے

    کیا یہ بہتر نہ تھا اک راہ پہ قائم رہتے

    کیا یہ اچھا نہ تھا بس ایک ہی منزل ہوتی

    کم سے کم ہوتی زمانے میں نہ بے جا تفریق

    کم سے کم لوگ خدا کو تو نہ رسوا کرتے

    کم سے کم بغض نہ ہوتا یوں کسی کے دیں سے

    کم سے کم لوگ پیمبر کو خدا نہ کہتے

    کاش ہوتا نہ زمانے میں یوں ادیان کا فرق

    نسل کا چہرے کا خد خال کا پہچان کا فرق

    اہل ہندو کا مسیحی کا مسلمان کا فرق

    دہر کے بے جا عقائد کا اور ایمان کا فرق

    اس سے پہلے کہ مری جان ہی لے لیں یہ سوال

    اے خدا بھیج دے اب آخری اس ہادی کو

    جس کے آنے پہ ہے ایمان ہر اک مذہب کا

    اور پھر وہ ہی بتائے کہ وہ فطرت کیا ہے

    جس پہ پیدا ہے کیا تو نے ہر اک انساں کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے