نظم
ابھی کچھ دن مجھے اس شہر میں آوارہ رہنا ہے
کہ اب تک دل کو اس بستی کی شامیں یاد آتی ہیں
جہاں بیلے کی جھاڑی میں کسی ناگن کی بانبی تھی
ابھی تک دل یہ کہتا ہے کہ اس بستی میں پھر جاؤ
بھرو دامن کو پھولوں سے بدن ناگن سے ڈسواؤ
جہاں اب ہوں وہاں بیلا ہے نہ ناگن کی بانبی ہے
اسی کارن یہ ظالم دل مجھے الجھائے رکھتا ہے
اسی کارن مجھے اس شہر میں آوارہ رہنا ہے
مگر جس دن یہ رشتہ یاد کا ٹوٹا تو پھر اس دن
نہ دل ہوگا نہ یہ احساس ہی کہ دل بھی رکھتے تھے
کہ میری ذات میں جو ناگ ہے وہ مجھ کو ڈس لے گا
ابھی کچھ دن مجھے اس شہر میں آوارہ رہنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.