درد و یاس میں ڈوبی ہوئی
شدت احساس سے لرزتی ہوئی
کیا تم میری آواز سن رہی ہو شانو
صبح کی تازہ ہوا
شام کے ڈھلتے سائے
سرمئی دھوپ کی
میٹھی میٹھی سی تپش
پھول شبنم شفق آب جو چاندنی
یہ سب تمہارے بارے میں
مجھ سے سوال کرتے ہیں
کبھی تم ملو تو تم سے پوچھوں
کہ مجھے کیا جواب دینا ہے
ان سے یہ کیسے کہہ دوں
وہ جو ہر دم اس کے قریب رہتی تھی
آج اپنے اخترؔ کو بھول بیٹھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.