نظم
دونوں جانب پانی دیواریں
سامنے دھرتی کا وہ ٹکڑا
جس کا وعدہ اس نے کیا تھا
اک دستاویز
اپنے وعدے کی اس نے پتھر کی تختی پر لکھ
دی تھی
جب ہم پہنچے اس دھرتی پر
اک انجان زمیں
انجان فلک تھا
لوگ وہاں جو بستے تھے
ہم سے اونچے تھے
جسم پہ ان کے کھال نہیں تھی
ناخن جیسی چکنی چمکیلی اک شے تھی
وہ بولے
ہم سب آدم ہیں
تم اس قوم کے فرد ہو شاید
جس کا ذکر ہمارے پیغمبر کرتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.