نظم
ایک چھوٹی سی نیم پلیٹ
جس پر میرا نام لکھا تھا
سال بھر سے میرے کمرے میں
ماری ماری پھر رہی تھی
ٹیبل سے کھڑکی پر
اور کبھی
کھڑکی سے الماری پر
دھول سے اٹی
جگہ بدل رہی تھی
اس اک انتظار میں کہ جب
دو کیلیں اور ایک ہتھوڑی یکجا ہوں
اور کل
بالآخر میں نے
دو کیلوں کی صلیب پر
اپنے نام کو ٹانگ دیا
اب یہ کمرہ بے نام نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.