Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYواحد اعجاز میر

    ایک دوجے پہ آسرا کریں گے

    ہم سفر در بدر رہا کریں گے

    چھوڑ دیں گے یہ سائنسی دنیا

    خود سے ٹیکنالوجی جدا کریں گے

    کوہساروں کی اونچی غاروں میں

    خامشی سے مکالمہ کریں گے

    اتنا سوچیں گے اپنے بارے میں

    خود کو انسان سے خدا کریں گے

    تنگ پڑنے لگی زمین اگر

    آسماں سے معاملہ کریں گے

    بیج بوئیں گے پھول اگائیں گے

    اور یہ کام جا بہ جا کریں گے

    رہ میں رہ جانے والی خوشبو کا

    ہم ہوا سے مطالبہ کریں گے

    خشک اخروٹ، موسمی انجیر

    شہد، پانی سے ناشتہ کریں گے

    موسموں پر کیا کریں گے یقیں

    پانیوں پر چلا پھرا کریں گے

    دھوپ میں اونگھتے پہاڑوں کو

    قہقہوں سے جگا دیا کریں گے

    جو پرندہ سنائے کلمہ خیر

    اس کے حق میں دعا کیا کریں گے

    بادلوں سے کریں گے راز و نیاز

    دکھ ہوا سے کہا سنا کریں گے

    ہم اتاریں گے شام بستی پر

    رات کو دن سے ہم جدا کریں گے

    کس نے پی ہے شراب غالب سی

    میر سا عشق لوگ کیا کریں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے