دیر ویراں ہے حرم ہے بے خروش
برہمن چپ ہے مؤذن ہے خموش
سوز ہے اشلوک میں باقی نہ ساز
اب وہ خطبے میں نہ حدت ہے نہ جوش
ہو گئی بے سود تلقین ثواب
اب دلائیں بھی تو کیا خوف عذاب
اب حریف شیخ کوئی بھی نہیں
ختم ہے ہر ایک موضوع خطاب
آج مدھم سی ہے آواز درود
آج جلتا ہی نہیں مندر میں عود
کیا قیامت ہے یکایک ہو گیا
محفل زہاد پر طاری جمود
رب برحق خالق عالی جناب
ہو گئے اپنے مشن میں کامیاب
سلسلہ رشد و ہدایت کا ہے ختم
آسماں سے اب نہ اترے گی کتاب
مر گیا اے وائے شیطاں مر گیا
- کتاب : Kulliyat Gopal Mittal (Pg. 82)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.