Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYسالم سلیم

    ہر آدمی ہے کسی جستجو میں بھٹکا ہوا

    ہر ایک شخص غم لا زوال میں گم ہے

    یہ آفتاب بھی ٹوٹا ہوا سا لگتا ہے

    یہ کائنات بھی بکھری ہوئی سی لگتی ہے

    یہ روشنی بھی ہے تاریکیوں کی پروردہ

    یہ زندگی بھی کسی کالی رات جیسی ہے

    یہ الجھنیں یہ مسائل یہ روزگار کے غم

    یہ حسن و عشق کی باتیں یہ انتظار کے غم

    بہم ہیں آج یہ ماضی و حال و مستقبل

    مرے شعور کی رو میں سمٹ گئے جیسے

    مرے سوا سبھی موجود ہیں مرے نزدیک

    میں سب کو دیکھتا رہتا ہوں اپنی آنکھوں سے

    بس ایک میں ہوں جو خود کو نظر نہیں آتا

    یہ میرے ہونے نہ ہونے کی ابتدا کیا تھی

    یہ میرے ہونے نہ ہونے کی انتہا کیا ہے

    سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہ کس طرح سے جیوں

    فلک پہ روح مری اڑ رہی ہے صدیوں سے

    بدن اٹھائے ہوئے ہے ابھی زمین کا بوجھ

    مرے تھکے ہوئے کاندھے پہ کون رکھتا ہے

    کبھی گمان کی گٹھری کبھی یقین کا بوجھ

    مرے وجود و عدم کی یہ جنگ تو دیکھو

    ذرا خدا کی خدائی کا رنگ تو دیکھو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے