Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYتہذیب حافی

    اک اشارے سے دیوار دل کی دراڑوں میں تو نے جو روشن کیے تھے چراغ

    ان کے بجھنے کا دکھ ایک جیسا ہے دونوں طرف

    آج بھی یاد ہے دور سے تیری آواز کانوں میں پڑتی تو کچھ بھی سنائی نہ دیتا

    کاش تو اپنے زنداں سے مجھ کو رہائی نہ دیتا

    کون بیتے ہوئے خواب پر خاک ڈالے

    کون اتنی غلط فہمیوں کا ازالہ کرے

    کس سے پوچھیں وبا اور وفا میں بنائے ہوئے بے تکلف تعلق

    کی عمریں اگر مختصر ہیں تو کیوں ہیں

    کون بھولے اماوس کی راتوں سی زلفوں کی رعنائیاں

    کون دل سے حیا دار آنکھوں کی یادیں مٹا دے

    دوست کس کو مفر ہے یہاں بے یقینی کے سیل بلا سے

    دوست کشتی سنبھالی نہیں جا رہی اب ترے نا خدا سے

    میں نے تیری رفاقت میں جتنی گزاری مرے ساتھ تیرے دلاسے کی برسات اور تیرے بولے ہوئے لفظ کی ہر تسلی ہمیشہ رہی ہے

    میں نے تاریک رہداریوں میں کبھی تیری آنکھوں کی کرنوں کی بے فیضگی کا گلہ کر لیا

    مونس جان ایسا بھی کیا کر لیا

    غم تو تب تھا کہ میں تیرے جانے کا غم بھی نہ کرتا

    میرے دن میری راتیں ترے سامنے ہیں

    بتا ہاتھ کب تھامنے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے