Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYتہذیب حافی

    جب وہ اس دنیا کے شور اور خاموشی سے

    قطع تعلق ہو کے انگلش میں غصہ کرتی ہے

    میں تو ڈر جاتا ہوں لیکن

    کمرے کی دیواریں ہنسنے لگتی ہیں

    وہ اک ایسی آگ ہے جس کو صرف دہکنے سے مطلب ہے

    وہ اک ایسا پھول ہے جس پر اپنی خوشبو بوجھ بنی ہے

    وہ اک ایسا خواب ہے جس کو دیکھنے والا خود مشکل میں پڑ سکتا ہے

    اس کو چھونے کی خواہش تو ٹھیک ہے لیکن

    پانی کون پکڑ سکتا ہے

    وہ رنگوں سے واقف ہے

    بلکہ ہر اک رنگ کے شجرے تک سے واقف ہے

    اس کو علم ہے کن خوابوں سے آنکھیں نیلی پڑ جاتی ہیں

    ہم نے جن کو نفرت سے منسوب کیا

    وہ ان پیلے پھولوں کی عزت کرتی ہے

    کبھی کبھی وہ اپنے ہاتھ میں پنسل لے کر ایسی سطریں کھینچتی ہے

    سب کچھ سیدھا ہو جاتا ہے

    وہ چاہے تو ہر اک چیز کو اس کے اصل میں لا سکتی ہے

    صرف اسی کے ہاتھوں سے دنیا ترتیب میں آ سکتی ہے

    ہر پتھر اس پاؤں سے ٹکرانے کی خواہش میں زندہ ہے

    لیکن یہ تو اسی ادھورے پن کا جہاں ہے

    ہر پنجرے میں ایسے قیدی کب ہوتے ہیں

    ہر کپڑے کی قسمت میں وہ جسم کہاں ہے

    میری بے مقصد باتوں سے تنگ بھی آ جاتی ہے تو

    محسوس نہیں ہونے دیتی

    لیکن اپنے ہونے سے اکتا جاتی ہے

    اس کو وقت کی پابندی سے کیا مطلب ہے

    وہ تو بند گھڑی بھی ہاتھ میں باندھ کے کالج آ جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے