نظم
بے ثبات کی دنیا موسموں میں اتری ہے
پھول بن کے آئی ہے
گلشنوں میں اتری ہے
آنسوؤں میں اتری ہے
دل میں کچھ برس جی کر آنگنوں میں اتری ہے
چل دیئے خطا بن کر
عشق کی حکایت کے لوگ بے وفا بن کر
جسم و جاں کے پردے میں قیس کی قبا بن کر
راستے کی مٹی پر عکس ہیں دعاؤں کے
کچھ قدم ہیں غیروں کے کچھ ہیں آشناؤں کے
بارہا گنے ہم نے قافلے جفاؤں کے
عکس بے گناہ ہوں گے
نام بارگاہوں کے کس قلم نے لکھے ہیں مشورے ہواؤں کے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 132)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.