نظم کی کھڑکی سونی ہے
نظم کوئی دوشیزہ ہوگی
ہمسائے کے گھر آ کر مہمان بنی ہے
رات کے کھانے کی دعوت کا سوچ رہا ہوں
شاید یہ آواز نہیں ہے
سرگوشی کے لیٹر بکس میں
دیر سے آنے والا خط ہے
نظم کوئی گندم کا خوشہ
جس کے رنگوں کا اندازہ
پھل پکنے پر ہوتا ہے
عجلت کا خمیازہ ہوگی
ہم نے وقت سے پہلے چل پڑنے کو
اپنا خاصہ مان کے غلطی کی
وہ عورت ہوگی
جس میں جسم کی عصر کے لمحے کی کیفیت
خواہش پر بھاری ہوتی ہیں
نظم پہاڑی ندی ہوگی
جس کے جذبوں کی لبریزی
اور تیزی کی خوشبو کو بھی
دور سے دیکھا جا سکتا ہے
ایسی ہوگی
ویسی ہوگی
کہہ سکتے ہیں
مفروضوں کے پھول کہیں بھی کھل سکتے ہیں
لیکن منظر نامے کی ناکامی پر
کیا کہتے ہو
ڈھلتی شام کے خالی بازو
دیکھ کے ایسا کیوں لگتا ہے
نظم کی کھڑکی سونی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.