کسی تیکھے مصور کا حسیں شاہکار تھی وہ
اس کے خد و خال ایسے تھے
کہ جیسے آسماں کے طشت پہ رکھے ہوئے تارے
مگر وہ استعارے کھل نہیں سکتے کسی صورت
وہ ہونٹوں پر ہمیشہ مسکراہٹ کا حسیں اک تاج رکھتی تھی
کبھی کھلتا نہیں تھا جو وہ ایسا راز رکھتی تھی
بہت مغرور تھی لیکن ہماری چاہتوں کی لاج رکھتی تھی
عجب انداز رکھتی تھی
وہ شرماتی تو چہرے پر عجب اک رنگ آ جاتا
وہ چلتی تو غزالوں کو بھی چلنے کا ذرا سا ڈھنگ آ جاتا
وہ جس دم گنگناتی تھی تو یہ محسوس ہوتا تھا
کسی مندر کی ساری گھنٹیاں بجتی ہوں ہولے سے
وہ ایسی جل پری تھی
ہم نے جس کے سامنے ہر اپسرا کو ماند دیکھا تھا
کبھی ہم نے بھی اپنے روبرو اک چاند دیکھا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.