نظم
لاؤ ذرا پہن لوں تمہیں
تنہائی اتار دی میں نے
باہر کاریڈور میں پڑی سسک رہی ہے
اپنے دھیمے لہجے میں
وہ ساری داستانیں سناتی
جنہیں سن کر میں دھیمی آنچ پر
پہروں سلگتی تھی
لاؤ ذرا پہن لوں تمہیں
وہ کی ہول سے جھانک رہی ہے
جیسے ہم موقعہ پاتے ہی
اپنے اصل میں جھانکتے ہیں
اس سے پہلے کہ وہ
مجھے ننگا دیکھ پائے
لاؤ ایک دوسرے کی اصل میں
شامل ہو جائیں
میں اپنی ساری شبنم
تمہاری پلکوں پہ گراتی ہوں
تم میری سانسوں کی پگڈنڈی سے
میرے اندر اتر آؤ
میں ڈھک جاؤں گی
اپنی اصل کی اماں پاؤں گی
لاؤ ذرا پہن لوں تمہیں
- کتاب : Man Baani (Pg. 402)
- Author : Dr. Shabnam Ashai
- مطبع : Maktaba istiara 248, Gaffar Apartment, Gaffar Manzil istiara Lane, Jamia Nagar, Okhla (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.