نظم
میں سپنوں میں
آکسیجن پلانٹ انسٹال کر رہا ہوں
اور ہر مرنے والے کے ساتھ مر رہا ہوں
میں اپنے لفظوں کے ذریعے
تمہیں سانسوں کے سیلینڈر بھیجوں گا
جو تمہیں اس جنگ میں ہارنے نہیں دیں گے
اور تمہاری دیکھ بھال کرنے
والوں کے ہاتھوں کو کانپنے نہیں دیں گے
آکسیجن اسٹاک ختم ہونے کی
خبریں گردش بھی کریں بھی تو کیا
میں تمہارے لیے
اپنے نظموں سے وینٹیلیٹر بناؤں گا
اسپتالوں کے بستر بھر بھی جائیں
کچھ لوگ تم سے بچھڑ بھی جائیں
تو حوصلہ مت ہارنا
کیوں کہ رات جتنی چاہے
مرضی کالی ہو گزر جانے کے لئے ہوتی ہے
رنگ اتر جانے کے لئے ہوتے ہیں
اور زخم بھر جانے کے لئے ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.