Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYملک زادہ منظور احمد

    ہمارے شعروں میں مقتل کے استعارے ہیں

    ہمارے غزلوں نے دیکھا ہے کوچۂ قاتل

    صلیب و دار پہ نظمیں ہماری لٹکی ہیں

    ہماری فکر ہے زخمی لہو لہان ہے فکر

    ہر ایک لفظ پریشاں ہر ایک مصرعہ اداس

    ہم اپنے شعروں کے مفہوم پر پشیماں ہیں

    خدا کرے کہ جو آئیں ہمارے بعد وہ لوگ

    ہمارے فن کی علامات کو سمجھ نہ سکیں

    چراغ دیر و حرم سے کسی کا گھر نہ جلے

    نہ کوئی پھر سے حکایات رفتگاں لکھے

    نہ کوئی پھر سے علامات خونچکاں لکھے

    فصیل دار سروں کے چراغ رقص جنوں

    سراب تشنہ لبی خار آبلہ پائی

    دریدہ پیرہنی چاک دامنی وحشت

    سموم، آتش گل، برق، آشیاں، صیاد

    روایتیں یہ مرے عہد کی علامت ہیں

    علامتیں یہ مرے شعر کا مقدر ہیں

    خدا کرے کہ جو آئیں ہمارے بعد وہ لوگ

    ہمارے فن کی علامات کو سمجھ نہ سکیں

    چراغ دیر و حرم سے کسی کا گھر نہ جلے

    نہ کوئی پھر سے حکایات رفتگاں لکھے

    نہ کوئی پھر سے علامات خونچکاں لکھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے