Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYعفت زیبا کاکوروی

    میرے ان کاکل برہم کی حکایت مت پوچھ

    آہ اس نالۂ پیہم کی حقیقت مت پوچھ

    دیکھ لے چشم بصیرت سے زمانے کا نظام

    مجھ سے اے دوست مرے غم کی صداقت مت پوچھ

    لب رنگیں کا وہ اعجاز کہاں سے لاؤں

    ساز خاموش میں آواز کہاں سے لاؤں

    داستان دل برباد سناؤں کیسے

    مجھ پہ گزری ہے جو افتاد سناؤں کیسے

    آتش غم سے سلگتا ہے کلیجہ میرا

    دل ناشاد کی فریاد سناؤں کیسے

    ہائے اب طاقت گفتار کہاں سے لاؤں

    نغمۂ غم کا خریدار کہاں سے لاؤں

    جام و مینا میں بہکتے ہوئے ایمان کو دیکھ

    بھوک و افلاس سے مرتے ہوئے انسان کو دیکھ

    ہر طرف شور ہے فریاد ہے بربادی ہے

    روئے گردوں پہ مچلتے ہوئے طوفاں کو دیکھ

    اب بتا چشم فسوں کار کہاں سے لاؤں

    مست و بے خود سی وہ رفتار کہاں سے لاؤں

    پر تجھے عشق و محبت سے کہاں فرصت ہے

    مئے گل رنگ کی لعنت سے کہاں فرصت ہے

    آہ مظلوم نگاہوں کا فسانہ سن لے

    ہوس و حرص کی دولت سے کہاں فرصت ہے

    دل بیتاب میں پھر تاب کہاں سے لاؤں

    اپنی آنکھوں میں مئے ناب کہاں سے لاؤں

    اپنے گلشن کی تباہی کا گلہ کس سے کروں

    شام غربت کی سیاہی کا گلہ کس سے کروں

    ہولیاں خون کی کھیلی گئیں انسانوں میں

    اپنی نا کردہ گناہی کا گلہ کس سے کروں

    اپنی نیندوں میں ترے خواب کہاں سے لاؤں

    فرصت خاطر احباب کہاں سے لاؤں

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے