نظم
نہ جانے کتنے دن گزرے
نہ کوئی کال نہ میسج
نہ کوئی رابطہ رکھا
تمہیں میں یاد تو ہوں نا
یا مجھ کو بھول بیٹھے ہو
کہاں اپنا ہمیشہ ساتھ رہنے کا ارادہ تھا
کہ چاہے جو بھی ہو جائے کبھی بھی ہم نہ بچھڑیں گے
تمہارا بھی تو وعدہ تھا
تمہیں معلوم ہے کیسے تمہارے بن رہا ہوں میں
میں شب بھر جاگتا اور چاند سے باتیں کیا کرتا
کہیں جب بات آتی تھی تمہارے حسن کی تو میں
الجھ پڑتا تھا اس سے بھی
تمہارے حسن کے حق میں دلیلیں میری سن سن کر
ستارے ہنسنے لگتے تھے
تمہاری واپسی کے خواب مجھ کو دن میں آتے تھے
ارے دیکھو یہ میں بھی نا
بڑا پاگل ہوں جان جاں
یہ بھی کیا وقت ہے کوئی شکایت کا
چلو چھوڑو ہٹاؤ سب
جنم دن ہے تمہارا آج
کہ شکوے اور شکایت کو تو ساری عمر باقی ہے
تمہیں یہ دن مبارک ہو
تمہارا دن مبارک ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.