ملے کچہری میں اک روز شیخ خیراتی
ہے اک زمانے سے ان کی مری علیک سلیک
نہیں ہے جھوٹی گواہی سے اجتناب انہیں
کیا نہ آج تک اس پر مگر کسی نے اٹیک
علاوہ اس کے امیروں کے ہیں یہ سپلائر
کہ مال کرتے ہیں یہ ان کی حسب منشا پیک
ہو جس میں فائدہ وہ کام کر گزرتے ہیں
کبھی فرنٹ میں جا کر نہیں ہیں ہوتے بیک
حجاز جاتے ہیں ہر سال سونا لانے کو
یہ بزنس آج تک ان کی کبھی ہوئی نہ سلیک
یہ حج کے دن بھی ہیں لبیک کے عوض کہتے
خدا کے گھر میں فقط ربنا بلیک بلیک
- کتاب : Muntakhab Shahekar Mazahiya Shayari (Pg. 130)
- Author : Roohi Kanjahi
- مطبع : Alhamd Publications (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.