نظم
میں اسے بلاتا ہوں
اور وہ آ جاتا ہے
میری کتابوں کے ورق الٹ پلٹ کرتا ہے
پھر وہ میری میز پر پاؤں رکھ کر
اس کی ماں نے بھی اس کے ساتھ یہی سلوک کیا تھا
اور اس کی ماں کے ساتھ
اور اس کی ماں نے بھی
تو کیا تم نے اپنی ماں کو معاف کر دیا تھا؟
اور کیا لوٹ کے آنے والی ماں
پہلے والی ماں ہی تھی؟
میرے سوالات پر میری ماں کی نظریں جھک گئی تھیں
ہمیں جنم دینے والی مائیں
اور ہماری پرورش کرنے والے باپ
ایک دن ہم سے جھوٹ بول کر نکلتے ہیں
اور جب وہ لوٹ کر آتے ہیں
تو وہ وہ نہیں ہوتے
ہمارے سوالات پر
ان کی نگاہیں نیچی ہوتی ہیں
آج میں اپنے بچے سے جھوٹ بول کر گھر سے نکلا ہوں
اور بس کیا بتاؤں
میں اپنے گھر کا راستہ بھول گیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.