Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYسعید الدین

    میں اسے بلاتا ہوں

    اور وہ آ جاتا ہے

    میری کتابوں کے ورق الٹ پلٹ کرتا ہے

    پھر وہ میری میز پر پاؤں رکھ کر

    اس کی ماں نے بھی اس کے ساتھ یہی سلوک کیا تھا

    اور اس کی ماں کے ساتھ

    اور اس کی ماں نے بھی

    تو کیا تم نے اپنی ماں کو معاف کر دیا تھا؟

    اور کیا لوٹ کے آنے والی ماں

    پہلے والی ماں ہی تھی؟

    میرے سوالات پر میری ماں کی نظریں جھک گئی تھیں

    ہمیں جنم دینے والی مائیں

    اور ہماری پرورش کرنے والے باپ

    ایک دن ہم سے جھوٹ بول کر نکلتے ہیں

    اور جب وہ لوٹ کر آتے ہیں

    تو وہ وہ نہیں ہوتے

    ہمارے سوالات پر

    ان کی نگاہیں نیچی ہوتی ہیں

    آج میں اپنے بچے سے جھوٹ بول کر گھر سے نکلا ہوں

    اور بس کیا بتاؤں

    میں اپنے گھر کا راستہ بھول گیا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے