Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYتہذیب حافی

    سفید شرٹ تھی تم سیڑھیوں پہ بیٹھے تھے

    میں جب کلاس سے نکلی تھی مسکراتے ہوئے

    ہماری پہلی ملاقات یاد ہے نا تمہیں

    اشارے کرتے تھے تم مجھ کو آتے جاتے ہوئے

    تمام رات وہ آنکھیں نہ بھولتی تھیں مجھے

    کہ جن میں میرے لئے عزت اور وقار دکھے

    مجھے یہ دنیا بیابان تھی مگر اک دن

    تم ایک بار دکھے اور بے شمار دکھے

    مجھے یہ ڈر تھا کہ تم بھی کہیں وہی تو نہیں

    جو جسم پر ہی تمنا کے داغ چھوڑتے ہیں

    خدا کا شکر ہے کہ تم ان سے مختلف نکلے

    جو پھول توڑ کے غصے میں باغ چھوڑتے ہیں

    زیادہ وقت نہ گزرا تھا اس تعلق کو

    کہ اس کے بعد وہ لمحہ قریں قریں آیا

    چھوا تھا تم نے مجھے اور مجھے محبت پر

    یقین آیا تھا لیکن کبھی نہیں آیا

    پھر اس کے بعد میرا نشۂ سکوت گیا

    میں کشمکش میں تھی تم میرے کون لگتے ہو

    میں امرتا تمہیں سوچوں تو میرے ساحر ہو

    میں فارحہ تمہیں دیکھوں تو جون لگتے ہو

    ہم ایک ساتھ رہے اور ہمیں پتہ نہ چلا

    تعلقات کی حد بندیاں بھی ہوتی ہیں

    محبتوں کے سفر میں جو راستے ہیں وہی

    ہوس کی سمت میں پگڈنڈیاں بھی ہوتی ہیں

    تمہارے واسطے جو میرے دل میں ہے حافیؔ

    تمہیں میں کاش یہ سب کچھ کبھی بتا پاتی

    اور اب مزید نہ ملنے کی کوئی وجہ نہیں

    بس اپنی ماں سے میں آنکھیں نہیں ملا پاتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے