Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYاحتشام علی

    سرد ہوا دروازے پر دستک دیتی ہے

    اور چاپ کہیں دور

    دل کے اندر ابھرنے لگتی ہے

    دھند میں ڈوبے شہر کی

    ویران سڑکوں پر

    یادوں کے ہیولے

    مرے ساتھ چہل قدمی کرتے ہیں

    ٹوٹ جانے والے

    رابطوں اور سوکھے گلاسوں

    میں کوئی دکھ تو مشترک رہا ہوگا

    جو پلکوں اور ہونٹوں کے بیچ جھولتا رہتا ہے

    دیوار گیر گھڑی میں ٹھہرے وقت

    سینکڑوں کتابوں

    بے تحاشا کپڑوں

    اور

    انگنت جوتوں میں بٹے وجود کو

    ترتیب دیتے

    سانسیں اکھڑتی ہیں

    تو صبح کا الارم

    بے ترتیب خوابوں کے بیچ

    مسلسل شور کرنے لگتا ہے

    رات بھر جاگے ہوؤں

    کے لیے بال بنا کر

    نئی صبح کا آغاز

    کتنا مشکل ہوتا ہے

    اس کا اندازہ

    خدا

    اور

    ٹائم ٹیبل انچارج

    دونوں ہی نہیں لگا پاتے

    اور دہرانے کے لیے

    ہمیں پھر سے

    پچھلا دن سونپ دیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے