نظم
شام ڈھلے تو
میلوں پھیلی خوشبو خوشبو گھاس میں رستے
آپ بھٹکنے لگتے ہیں
زلف کھلے تو مانگ کا صندل
شوق طلب میں
آپ سلگنے لگتا ہے
شام ڈھلے تو
زلف کھلے تو
لفظوں ان رستوں پر جگنو بن کر اڑنا
راہ دکھانا
دن نکلے تو
تازہ دھوپ کی چمکیلی پوشاک پہن کر
میرے ساتھ گلی کوچوں میں
لفظو منزل منزل چلنا
ہم دنیا کو حرف و صدا کی روشن شکلیں
پھول سے تازہ
عہد اور پیماں دکھلائیں گے
دیواروں سے گلزاروں تک تنہائی کی
فصل اگی ہے
دن نکلے تو فیض رفاقت
ہم سب میں تقسیم کریں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.