Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYشبنم عشائی

    زندگی کی سگریٹ

    تمہارے ساتھ پینے کی خاطر

    میں نے اپنے سوچنے کی صلاحیت

    تمہارے نام کر دی تھی

    اور وہ تمام مکھوٹے

    تمہارے کمرے میں سجا دئے تھے

    جنہیں تم نے عمر بھر

    شکار کیا تھا

    میں اپنی ساری خوشبوئیں

    خرچ کر کے

    تمہارا پورا درد خرید رہی تھی

    لیکن تم نے آنکھوں پر ہی نہیں

    دماغ پر بھی پٹی باندھ رکھی تھی

    سڑک حادثے کے بعد

    میرا پلستر چڑھتے سمے

    جو تم نے ایک لمحے کو

    اپنی آنکھوں کی پٹی کھول دی تھی

    تمہارا سر جھک گیا تھا

    مجھے معلوم تھا میں تمہیں کھو دوں گی

    جو کھو جاتا ہے

    اس کے کھونے کا افسوس گانٹھ بن جاتا ہے

    میں اگرچہ ہل نہیں سکتی تھی

    سوچنے سے محروم نہیں تھی

    اور دنیا سوچنے سے عبارت ہے

    میری آنکھیں سوج گئی تھیں بند نہیں تھیں

    اور کانوں میں وہ سب آوازیں آ رہی تھیں

    جب تم میرے حافظے کے مفلوج ہو جانے کا اعلان کر رہے تھے

    میں دیکھ رہی تھی

    لوگ تمہاری طرف متوجہ ہوئے تھے

    لیکن تمہارے دماغ پہ لگائی ہوئی پٹی

    سب کو نظر آ گئی تھی

    تم جان لو کہ دنیا سوچنے سے عبارت ہے

    اب زندگی کی سگریٹ صرف میں پیوں گی

    اور تم سگریٹ کی راکھ کی طرح

    میری انگلیوں سے جھڑتے رہوگے

    مأخذ :
    • کتاب : Man Baani (Pg. 164)
    • Author : Dr. Shabnam Ashai
    • مطبع : Maktaba istiara 248, Gaffar Apartment, Gaffar Manzil istiara Lane, Jamia Nagar, Okhla (2002)
    • اشاعت : 2002

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے