نظم
اکثر سوچتی ہوں
وہ
''میں'' کے وجود کی کھوکھلاہٹ تھی
جس میں
''تو'' کی آواز گونجتی تھی
میں اور تو
گم گشتہ ذات
پر
بات ''میں'' اور ''تو'' کی کہاں
میری اور تیری ہے
میں
جو میری کچھ نہیں لگتی
اکثر سوچتی ہوں
شاید
تمہارا ''تو'' بھی
تمہارا نہ تھا
نہ جانے کتنے سجدوں کی تابانی
چوکھٹ چوکھٹ
بانٹ چکا تھا
اور خاموشی کی چادر
ڈھکے
مجھ کو
تک رہا تھا
میں اکثر سوچتی ہوں
تو وہ نہ تھا
جسے میں نے سوچا تھا
تو نے یا پھر شاید تقدیر نے
تجھے سر تا پا ڈھک رکھا تھا
- کتاب : Man Baani (Pg. 328)
- Author : Dr. Shabnam Ashai
- مطبع : Maktaba istiara 248, Gaffar Apartment, Gaffar Manzil istiara Lane, Jamia Nagar, Okhla (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.