نظم
مجھے
فرار بھری جوتیوں نے پہن لیا
اور ایک سفر
ایجاد کیا
میرے ساتھ
میری خاموشی ہے
اک بے سوادی ہے
باقی سب
خواب عشق وفا
نیندیں
سب کچھ جاگیر داری کے
کونے کھدروں میں
پڑے ہوئے ہیں
خاموشی کے دامن سے
وفا کا دامن بڑا ہوتا ہے
پیروں کے چھالے پڑنے پر
وفا کی طلب بڑھتی ہے
میں مور کی مانند
اپنے پیر دیکھ کر
روتی ہوں
میرے قدم
مجھے واپس کر دو
انتقال سے پہلے
میں اپنا دل
کہیں بو دینا چاہتی ہوں
- کتاب : Catharsis (Pg. 372)
- Author : Dr. Shabnam Ashai
- مطبع : Istiarah Publications, New Delhi (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.