نظم
بہت دنوں سے
وہ میری توہین کے بہانے
ڈھونڈ رہا تھا
بے لحاظ بے مروت
دوسروں کی ذلت
اس کے جینے کا جواز
ہر تعلق کے تسمے کھول کر
پھینک دینا
اس کا مزاج
اس کی آواز کی یخ ہوا سے
جانے کون کون زخمی ہے
میری خاموشی
اس کی آواز کو جتنی بار چھوتی
اس کا جلاپا اور بڑھ جاتا
پھر نہ کسی سفر کی دھوپ
نہ تھکن مسافتوں کی کام آتی
کل وہ کچھ زیادہ ہی ہانپ رہا تھا
اس کی یخ آواز کے نشتر
میری خاموشی پر لگے
وہ ٹوٹ گئی
دفعتاً
میری انگلیاں
بلی کے پنجوں جیسی ہو گئیں
یاد نہیں
میں اس پر جھپٹی یا خود پر
ابھی میں نے آئینہ نہیں دیکھا
- کتاب : Man Baani (Pg. 72)
- Author : Dr. Shabnam Ashai
- مطبع : Maktaba istiara 248, Gaffar Apartment, Gaffar Manzil istiara Lane, Jamia Nagar, Okhla (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.