نظم
سچ سے
گھر نہیں بنتے
میری لکڑی سچ تھی
گھر نہیں کشتی بنی
سچ کی کشتی کو کھیتی ہوئی
میری روح
نہ جانے کن کن پانیوں سے گزر رہی ہے
پانی کی شکل مقرر نہیں
مرنے کا وقت مقرر ہوتا ہے
کشتی کو میری روح سے زیادہ
پانی موافق ہے
دیو دار کی عمر پانی میں بڑھ جاتی ہے
اور دنیا میں
ڈھونگ نہ رچانے والے کی عمر
گھٹ جاتی ہے
موت کے ساحل پہ اترنے کے لیے
میں سچ کی کشتی میں ڈول رہی ہوں
- کتاب : Man Baani (Pg. 134)
- Author : Dr. Shabnam Ashai
- مطبع : Maktaba istiara 248, Gaffar Apartment, Gaffar Manzil istiara Lane, Jamia Nagar, Okhla (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.