Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYشبنم عشائی

    اگر تمہارے تین ہزار پیڑوں میں سے

    ایک میں بھی ہوتی تو

    ایک سال میں

    چھ اسپرے ایک کھاد

    اور تمہاری ہزاروں چاہت بھری نظریں

    مجھے نصیب ہوتی اور تب

    دل سوگوار نہ ہوتا

    میری ہر ٹہنی

    تم اپنے ہاتھوں تراشتے

    میں سنور جاتی

    ہوا مجھ میں سانس بھرتی

    دھوپ اور بادل

    میرے دل کی سرخ سچائیوں میں جھلمل کرتے

    اور نہ جانے کتنے سرخ پھولوں سے

    میں فروزاں رہتی

    میری ذات کی کیاری سے

    تمہاری ذات کے احاطے تک

    تمازت اور خوشبو

    شاداب پھول اور شاداب خار ہوتے

    مگر میں

    تمہارے احاطے سے باہر کا پیڑ تھی

    خانہ بدوشوں کی بستی کا

    وہ جنگلی پیڑ جس پر

    آوارہ پرندے چہچہاتے ہیں

    اور جس کی ہر ٹہنی

    اپنے اندر

    ایک خلا سمیٹے

    آسمان کی وسعتوں میں

    بھٹک رہی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Akeli (Pg. 7)
    • Author : Shabnam Ashai
    • مطبع : Zehn-e-Jadid, Post Box 7042, New Delhi-110002 (1993)
    • اشاعت : 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے