نظم
میرے دکھوں کی گونج
تمہاری آواز سے سریلی ہے
تمہاری گویائی اب لوٹی ہے
جب من کے ساز سجائے تھے میں نے
کہ تم بولو تو دھن بن جائے
زندگی ایک گیت بن جائے
تم تغافل میں پڑے رہے
تمہاری آواز کی آرزو میں
میں نے ابھی تک
اپنے سفر کا آغاز نہیں کیا
لیکن بے شمار دکھ
میری جان سے گزرتے رہے
رقص کرتے رہے
اور وہ درد بھی جو میری ہم شیرہ نے
ذبح ہوتے ہوئے
میری آنکھوں میں رکھ دیا تھا
جب سے
دکھ جی رہی ہوں
میں تمہارے منصوبے کیا
خواب بھی نہیں جی سکتی
- کتاب : Man Baani (Pg. 182)
- Author : Dr. Shabnam Ashai
- مطبع : Maktaba istiara 248, Gaffar Apartment, Gaffar Manzil istiara Lane, Jamia Nagar, Okhla (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.