نظم
تمہاری رضا کو لوگ
میری خطا کہتے ہیں
میرے ہاتھوں سے وہ پوشاک
چھین لی گئی
جو میں پہننے والی تھی
اور پہنی ہوئی پوشاک
میں اتار چکی تھی
میرے سارے آنے والے موسم
منسوخ کر دیے گئے تھے
میں نے کوئی احتجاج نہیں کیا
اپنا سر تسلیم خم کر دیا تھا
مجھے اتنی ایذا دی گئی
کہ ارمانوں کا ریشم کاتنا
اب میری برداشت سے باہر ہے
اور پھر موسم منسوخ نہ ہوتے
پھول ریشم بٹورتے
میری عریانی ڈھک جاتی
تمہاری تابع داری میں
میں نے اپنی مٹھی کبھی کھول کر نہیں دیکھی
کون اپنے خواب کا
ایک ٹکڑا کاٹ کر
میری عریانی ڈھانپ دے گا
لاؤ میں اپنے ہاتھ کی لکیریں مٹا دوں
- کتاب : Man Baani (Pg. 158)
- Author : Dr. Shabnam Ashai
- مطبع : Maktaba istiara 248, Gaffar Apartment, Gaffar Manzil istiara Lane, Jamia Nagar, Okhla (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.