نظم
سوچ رہا ہوں کیا تحفہ دوں
شب کے پیڑ سے چاند کی ٹہنی توڑ کے لاؤں
یا سورج کی ہنستی ہوئی سی پینٹینگ لا کر تمہیں ہنساؤں
یا نوری برسوں سے آگے ڈھونڈ کے لاؤں نیا ستارہ
نیلا نیلا ہرا سمندر پیک کروا دوں
رنگ برنگے پتھروں والا لاؤں کنارہ
ڈھونڈ نکالوں گہرے سمندر سے کوئی نایاب خزانہ
یا گوگل پر سرچ کروں میں ہپی برتھ ڈے والا گانا
یا آفس سے واپسی پر لے آؤں کھلونوں بھری دوکان
یا کوئی ہیرا یا کوئی موتی یا کوئی مرجان
ای ایف یو کی انشورنس پالیسی لے لوں بیس برس کی
یا پھر پورٹ گرانڈ کا گیمنگ زون اٹھا کر گھر لے آؤں
یا دو پہیوں والی سائیکل پوں پوں کرنے والی سائیکل
یا چھوٹی سی پیاری سی اک گڑیا لاؤں اور اپنی گڑیا کو تھماؤں
سوچ رہا ہوں کیا تحفہ دوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.