نظم
سنو کہ شاید یہ نور صیقل
ہے اس صحیفے کا حرف اول
جو ہر کس و ناکس زمیں پر
دل گدایان اجمعیں پر
اتر رہا ہے فلک سے اب کے
سنو کہ اس حرف لم یزل کے
ہمیں تمہیں بندگان بے بس
علیم بھی ہیں خبیر بھی ہیں
سنو کہ ہم بے زبان و بے کس
بشیر بھی ہیں نظیر بھی ہیں
ہر اک اولی الامر کو صدا دو
کہ اپنی فرد عمل سنبھالے
اٹھے گا جب جام سرفروشاں
پڑیں گے دار و رسن کے لالے
کوئی نہ ہوگا کہ جو بچا لے
جزا سزا سب یہیں پہ ہوگی
یہیں عذاب و ثواب ہوگا
یہیں پہ روز حساب ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.