Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYتہذیب حافی

    دلچسپ معلومات

    ہندوستان کی مشہور اداکارہ سورا بھاسکر کے لئے کہی گئی نظم

    ترے پورے بدن پر اک مقدس آگ کا پہرہ ہے

    جو تیری طرف بڑھتے ہوئے ہاتھوں کے ناخن روک لیتا ہے

    ترے ہونٹوں سے نکلے سانس کی خوشبو

    در و دیوار سے رستہ بنا کر سارے بر اعظموں میں پھیل سکتی ہے

    تری بانہیں ابد کو جانے والی شاہراہیں ہیں

    تری دائیں ہتھیلی کی لکیریں دوسری دنیاؤں کے نقشے ہیں جو ان منشیوں کے بس سے باہر ہیں

    تری آنکھیں نہیں یہ دیوتاؤں کی پنہ گاہیں ہیں

    جن میں وقت جیسے زہر کا تریاق ہے

    تری زلفوں کی وسعت اس جہاں کی انتہاؤں سے پرے تک ہے

    تری گردن کسی جنت کے پاکیزہ درختوں کے تنے کو دیکھ کر ترشی گئی ہے

    ہمارے جسم پر سے تیری پرچھائی گزر جائے

    تو ممکن ہے کہ ہم اس موت جیسے خوف سے آزاد ہو جائیں

    ہمارے پاس ایسا کیا ہے جو تجھ کو بتا کر ہم تجھے قائل کریں

    بس اتنا ہے کہ اپنے لفظ برسا کر تری چھتری پہ بارش پھینک دیں گے

    یا ترے چہرے پہ اپنی نظم کی اک سطر سے چھاؤں کریں گے

    دھوپ دے دیں گے

    مگر کیا فائدہ اس کا کہ موسم خود ترے جوتوں کے تسموں سے بندھے ہیں

    ترے ہم راہ چلنے کی کوئی خواہش اگر دل میں کبھی تھی بھی

    تو ہم نے ترک کر دی ہے

    ہم اس لائق نہیں ہیں

    ہمیں معلوم ہے کہ اگلے وقتوں میں یہ لوگ

    ترے پیروں کے سانچوں سے نئی سمتوں کے اندازے لگائیں گے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے