Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

کائنات

نظم

کائنات

MORE BYکائنات

    تمہاری قربت میں بیتا وقفہ

    خمار بن کر مرے تنفس میں بے تحاشہ مہک رہا ہے

    تمہاری سادہ دلی نے دل کی تمام دنیا پہ حشر برپا کیا ہوا ہے

    کسی بھی جانب نظر اٹھاؤں

    تمہاری گہری چمکتی آنکھوں کا عکس

    میری اداس آنکھوں میں کوندتا ہے

    یہ عکس سچ بھی ہے خواب بھی ہے

    یہ عکس مثل سراب بھی ہے

    میں اس تماشے سے تنگ آکر جو اپنی پلکوں پہ ہاتھ رکھ لوں تو دیکھتی ہوں

    کہ لمس اب تک تمہارے ہاتھوں کا میرے ہاتھوں کی انگلیوں سے گتھا ہوا ہے

    یہ لمس آتش ہے آب بھی ہے

    یہ لمس مثل عذاب بھی ہے

    مجھے خبر ہے کہ میری وحشت حق اور باطل کی عین سرحد پہ آ رکی ہے

    مری محبت کے پاک دامن پہ داغ لگنے میں بس ایک نقطے کی ہی کمی ہے

    اور ایسی نازک گھڑی میں جب کہ گھڑی کی سانسیں بھی

    اپنا رستا بھٹک رہی ہیں مجھے پتہ ہے

    کہ میں جو بھٹکی رہ وفا سے

    تو پھر جہاں میں سوا فریبوں کے کیا بچے گا

    کہاں بچے گی کوئی صداقت

    کوئی بھروسہ کہاں بچے گا

    سو چاہتی ہوں

    یہ سارا وقفہ جو مجھ کو خوابوں سا لگ رہا ہے وہ خواب ہی ہو

    یہ سارا وقفہ کہ جس پہ سچ کا وہم ہے مجھ کو سراب ہی ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے