Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYتہذیب حافی

    تو کسی اور ہی دنیا میں ملی تھی مجھ سے

    تو کسی اور ہی منظر کی مہک لائی تھی

    ڈر رہا تھا کہ کہیں زخم نہ بھر جائیں مرے

    اور تو مٹھیاں بھر بھر کے نمک لائی تھی

    اور ہی طرح کی آنکھیں تھیں ترے چہرے پر

    تو کسی اور ستارے سے چمک لائی تھی

    تیری آواز ہی سب کچھ تھی مجھے مونس جاں

    کیا کروں میں کہ تو بولی ہی بہت کم مجھ سے

    تیری چپ سے ہی یہ محسوس کیا تھا میں نے

    جیت جائے گا کسی روز ترا غم مجھ سے

    شہر آوازیں لگاتا تھا مگر تو چپ تھی

    یہ تعلق مجھے کھاتا تھا مگر تو چپ تھی

    وہی انجام تھا جو عشق کا آغاز سے ہے

    تجھ کو پایا بھی نہیں تھا کہ تجھے کھونا تھا

    چلی آتی ہے یہی رسم کئی صدیوں سے

    یہی ہوتا ہے یہی ہوگا یہی ہونا تھا

    پوچھتا رہتا تھا تجھ سے کہ بتا کیا دکھ ہے

    اور مری آنکھ میں آنسو بھی نہیں ہوتے تھے

    میں نے اندازے لگائے کہ سبب کیا ہوگا

    پر مرے تیر ترازو بھی نہیں ہوتے تھے

    جس کا ڈر تھا مجھے معلوم پڑا لوگوں سے

    پھر وہ خوش بخت پلٹ آیا تری دنیا میں

    جس کے جانے پہ مجھے تو نے جگہ دی دل میں

    میری قسمت میں ہی جب خالی جگہ لکھی تھی

    تجھ سے شکوہ بھی اگر کرتا تو کیسے کرتا

    میں وہ سبزہ تھا جسے روند دیا جاتا ہے

    میں وہ جنگل تھا جسے کاٹ دیا جاتا ہے

    میں وہ در تھا جسے دستک کی کمی کھاتی ہے

    میں وہ منزل تھا جہاں ٹوٹی سڑک جاتی ہے

    میں وہ گھر تھا جسے آباد نہیں کرتا کوئی

    میں تو وہ تھا کہ جسے یاد نہیں کرتا کوئی

    خیر اس بات کو تو چھوڑ بتا کیسی ہے

    تو نے چاہا تھا جسے وہ ترے نزدیک تو ہے

    کون سے غم نے تجھے چاٹ لیا اندر سے

    آج کل پھر سے تو چپ رہتی ہے سب ٹھیک تو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے