افق ہے نام دوری کا
افق کے اس طرف کچھ بھی نہیں ہے لوگ کہتے ہیں
مگر یہ لوگ وہ ہیں جو مرے خوابوں کی بھی تکذیب کرتے ہیں
اگرچہ خواب ہی زندہ حقیقت ہیں
بہت مدت ہوئی بچھڑے ہوئے تم سے
مگر ہر رات اب بھی خواب میں آ کر
وفا کے عہد کی تجدید کر جاتی ہو تم
چپکے سے کہتی ہو
افق کے اس طرف کچھ بھی نہیں
میں بھی نہیں تم بھی نہیں لیکن
افق کے اس طرف جو کچھ ہے وہ زندہ حقیقت ہے
افق کے پار ہی اپنا ملن ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.