یہ پہلی نظم ان آنکھوں کی خاطر ہے
کہ جن میں چاند تاروں سی چمکتی شاہراہوں پر ہزاروں ان کہے جذبے حیا کی سرخ حدت سے پگھلتے ہیں
کہ جن میں خواب راتوں میں افق سے ایک شہزادہ محبت کی نئی نظمیں لیے نیچے اترتا ہے
کہ جن میں عشق ہر اجلی سحر امید کی روشن زمیں پر خواہشوں کے جسم میں تجسیم ہوتا ہے
کہ جن میں داستان دل منقش اطلسی اوراق پر آیات ربانی کی صورت میں بکھرتا ہے
یہ پہلی نظم ان سانسوں کی خاطر ہے
کہ جن میں برہنہ بارش اتر کر ریگزاروں کی تپش آلود راہوں کو گل گلزار کرتی ہے
کہ جن میں ہجر موسم کی تپش یاقوت کے دونوں کناروں سے کسی سیال کی صورت پہنچتی ہے
کہ جن کے سبز زاروں میں روپہلے عشق کی پہلی سنہری شام کی یادیں مہکتی ہیں
کہ جن میں کپکپاتے وصل کی سرگوشیاں سلوٹ زدہ یادوں کی شکلوں میں اترتی ہیں
یہ پہلی نظم ان خوابوں کی خاطر ہے
جو درجہ خامشی سے ہاتھ کی ریشم لکیروں میں پنپتے خواہشوں کو دیکھ کر خوش رنگ کھلتی ہیں
کہ جن آنکھوں کی گہری جھیل میں صوفی محبت جاز کی مدھم دھنوں پر رقص کرتی ہیں
کہ جس کے لا خراشیدہ بدن کے زرد مائل ورق پر سے ہجر کے نقطے مٹا کر وصل لکھنا ہے
پگھلتے وقت کو جس چاند دامن میں لباس مشک اوڑھے یک دگر ہو کر ٹھہرنا ہے
یہ پہلی نظم ان آنکھوں کی خاطر ہے یہ پہلی نظم ان سانسوں کی خاطر ہے یہ پہلی نظم ان خوابوں کی خاطر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.