Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYعاصم بدر

    یہ پہلی نظم ان آنکھوں کی خاطر ہے

    کہ جن میں چاند تاروں سی چمکتی شاہراہوں پر ہزاروں ان کہے جذبے حیا کی سرخ حدت سے پگھلتے ہیں

    کہ جن میں خواب راتوں میں افق سے ایک شہزادہ محبت کی نئی نظمیں لیے نیچے اترتا ہے

    کہ جن میں عشق ہر اجلی سحر امید کی روشن زمیں پر خواہشوں کے جسم میں تجسیم ہوتا ہے

    کہ جن میں داستان دل منقش اطلسی اوراق پر آیات ربانی کی صورت میں بکھرتا ہے

    یہ پہلی نظم ان سانسوں کی خاطر ہے

    کہ جن میں برہنہ بارش اتر کر ریگزاروں کی تپش آلود راہوں کو گل گلزار کرتی ہے

    کہ جن میں ہجر موسم کی تپش یاقوت کے دونوں کناروں سے کسی سیال کی صورت پہنچتی ہے

    کہ جن کے سبز زاروں میں روپہلے عشق کی پہلی سنہری شام کی یادیں مہکتی ہیں

    کہ جن میں کپکپاتے وصل کی سرگوشیاں سلوٹ زدہ یادوں کی شکلوں میں اترتی ہیں

    یہ پہلی نظم ان خوابوں کی خاطر ہے

    جو درجہ خامشی سے ہاتھ کی ریشم لکیروں میں پنپتے خواہشوں کو دیکھ کر خوش رنگ کھلتی ہیں

    کہ جن آنکھوں کی گہری جھیل میں صوفی محبت جاز کی مدھم دھنوں پر رقص کرتی ہیں

    کہ جس کے لا خراشیدہ بدن کے زرد مائل ورق پر سے ہجر کے نقطے مٹا کر وصل لکھنا ہے

    پگھلتے وقت کو جس چاند دامن میں لباس مشک اوڑھے یک دگر ہو کر ٹھہرنا ہے

    یہ پہلی نظم ان آنکھوں کی خاطر ہے یہ پہلی نظم ان سانسوں کی خاطر ہے یہ پہلی نظم ان خوابوں کی خاطر ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے