Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYذیشان ساحل

    ہمیں ایک درخت کو

    سر بلند کرنا چاہیئے

    وہ بیٹری سے چلنے والے

    آرے لے کر، بے شمار مزدور لے کر

    اسے کاٹنے آئے ہیں

    وہ چوبیس پہیوں والا ٹرک لے کر

    اسے جنگل کی حدود سے باہر لے جانے آئے ہیں

    وہ کنٹینروں سے بھرا جہاز لے کر

    اس کی شاخیں، پتے، تنا اور جڑیں

    سمندری راستے سے

    اپنے ہیڈ کوارٹر تک لے جانے آئے ہیں

    ہمیں جس درخت کو سر بلند کرنا ہے

    اس کی ہوا، پانی اور زمین چھینی جا چکی ہے

    اس کے پرندے اور دھوپ چھینی جا چکی ہے

    اس کا سایہ اور خواب چھینے جا چکے ہیں

    صرف محبت باقی ہے جس کی مدد سے

    ہم اپنے دل کو اس کی زمین

    اپنی آنکھوں کو اس کی جڑیں

    اور اپنے بازوؤں کو اس کی شاخیں بنا دیں گے

    اسے سہارا دیں گے

    اور ہمیشہ سر بلند رکھیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 728)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے