Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نذر کالج

ساحر لدھیانوی

نذر کالج

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    دلچسپ معلومات

    لدھیانہ گورنمنٹ کالج 1943 ؁ء

    اے سر زمین پاک کے یاران نیک نام

    باصد خلوص شاعر آوارہ کا ہے نام

    اے وادئ جمیل مرے دل کی دھڑکنیں

    آداب کہہ رہی ہیں تری بارگاہ میں

    تو آج بھی ہے میرے لیے جنت خیال

    ہیں تجھ میں دفن میری جوانی کے چار سال

    کملائے ہیں یہاں پہ مری زندگی کے پھول

    ان راستوں میں دفن ہیں میری خوشی کے پھول

    تیری نوازشوں کو بھلایا نہ جائے گا

    ماضی کا نقش دل سے مٹایا نہ جائے گا

    تیری نشاط خیز فضائے جواں کی خیر

    گلہائے رنگ و بو کے حسیں کارواں کی خیر

    دور خزاں میں بھی تری کلیاں کھلی رہیں

    تا حشر یہ حسین فضائیں بسی رہیں

    ہم ایک خار تھے جو چمن سے نکل گئے

    ننگ وطن تھے حد وطن سے نکل گئے

    گائے ہیں اس فضا میں وفاؤں کے راگ بھی

    نغمات آتشیں سے بکھیری ہے آگ بھی

    سرکش بنے ہیں گیت بغاوت کے گائے ہیں

    برسوں نئے نظام کے نقشے بنائے ہیں

    نغمہ نشاط روح کا گایا ہے بارہا

    گیتوں میں آنسوؤں کو چھپایا ہے بارہا

    معصومیوں کے جرم میں بدنام بھی ہوئے

    تیرے طفیل مورد الزام بھی ہوئے

    اس سر زمیں پہ آج ہم اک بار ہی سہی

    دنیا ہمارے نام سے بیزار ہی سہی

    لیکن ہم ان فضاؤں کے پالے ہوئے تو ہیں

    گریاں نہیں تو یاں سے نکالے ہوئے تو ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 26)
    • Author : SAHIR LUDHIANVI
    • مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے