نذر نانک
ہند میں سیکڑوں پیدا ہوئے یوں تو رہبر
کون ثانی ہے ترا کون ہے تیرا ہم سر
جب بھی تاریخ کے صفحات الٹ کر دیکھے
صرف نیزوں پہ سجے ہم نے وہاں سر دیکھے
کوئی انسان کی عظمت کا پرستار نہیں
کوئی بھی جنس محبت کا خریدار نہیں
ہاں مگر تجھ پہ نظر آ کے ٹھہر جاتی ہے
تیرے ہر لفظ سے اخلاص کی بو آتی ہے
تو موحد ہے کہ رحمت ہے تری فکر و نظر
جس کا پنجاب پہ سایہ ہے وہی تو ہے شجر
مہر اخلاق سے اترا تو اجالا بن کر
ارض پنجاب کی قسمت کا ستارا بن کر
قلب انساں کو محبت کا خزانہ بخشا
نطق رنجیدہ کو خوشیوں کا ترانہ بخشا
قصر توحید کا اک برج منور تو ہے
گلشن حق کے لئے بوئے گل تر تو ہے
تیرے پیغام سے ہر پیر و جواں واقف ہے
ایک پنجاب ہی کیا سارا جہاں واقف ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.