نذر ٹیگور
کیا نغمہ ہائے کیف کا دریا بہا گیا
خود حسن کو جہاں میں حسیں تر بنا گیا
اے شاعر شباب و نوا سنج زندگی
مثل بہار آ کے تو عالم پے چھا گیا
تو حسن کی نگاہ تھا اور عشق کی زباں
گیتوں میں رنگ و روپ کی دنیا بسا گیا
رنگینیاں بہار کی ہر سو بکھر گئی
بے کیفیٔ خزاں کا کبھی رنگ چھا گیا
ٹوٹے ہوئے دلوں کی صدا لب پہ آ گئی
نغمہ کبھی تو کیف و مسرت کا گا گیا
انساں کے غم میں سینۂ قدرت بھی شق ہوا
ماں کی طرح سے موت کو بھی پیار آ گیا
افسردہ زندگی کو ملی تجھ سے تازگی
جو دل تڑپ رہا تھا وہ آرام پا گیا
تو کر کے سر بلند وطن کے وقار کو
دل میں ہر ایک فرد وطن کے سما گیا
ہندوستاں کو دے کے دو عالم کی عظمتیں
تو بے نوا فقیر سا گاتا چلا گیا
- کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 104)
- Author : جے کرشن چودھری حبیب
- مطبع : جے کرشن چودھری حبیب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.