Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیلسن منڈیلا

عنبر بہرائچی

نیلسن منڈیلا

عنبر بہرائچی

MORE BYعنبر بہرائچی

    یہ بر اعظم کی ساری بلائیں

    سنا ہے کہ اب منتشر ہو رہی ہیں

    فلک بوس تہذیب کے کیکٹس جھونپڑوں کی روایات کو ڈس رہے ہیں

    مگر

    کم نہیں یہ کہ اپنی زمیں اور اپنی فضا میں

    سیہ پیکروں کی دو دھاری انا اور آہن ارادوں نے

    اپنے لیے اب نئے تیوروں کے اجالے تراشے

    اندھیری زمینوں سے میرے نکالے

    خط استوا کے گھنے جنگلوں کی عمل داریوں میں ہیں دیپک جلائے

    قبیلوں کی ہر باہمی جنگ کو شاخ زیتون کے زمزمے ہیں سنائے

    دہکتے ہوئے ریگ زاروں کے نیچے

    سیہ زر کے چشموں کو مہمیز دی ہے

    یہ تحریک یہ انقلاب سارے

    نیلسن منڈیلا

    تمہاری رگوں میں نیا خوں شب و روز پہنچا رہے ہیں

    تمہاری ہتھیلی کو سورج میں تبدیل کرنے لگے ہیں

    تمہاری نظر میں بھرے منظروں کی دھنک بو رہے ہیں

    سلاخوں کے پیچھے اکیلے نہیں تم

    سیہ بر اعظم تمہاری جلو میں

    نہیں

    ساری دنیا تمہاری جلو میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے