نیتا جی
تم سے بھارت کے لوگوں کی
دیکھی نہ گئی جب بربادی
بے خوف و خطر ہو کر یکسر
لڑنے لگے جنگ آزادی
کی دور وطن سے بربادی
اے نیتا جی اے نیتا جی
چترنجن داس کی قربت میں
بھارت کے لیے ہر کام کیا
دانش جرأت ہی سے اپنی
قومی تحریک میں نام کیا
مانگیں تھیں تمہاری بنیادی
اے نیتا جی اے نیتا جی
جھیلے نہ گئے انگریزوں کے
بڑھتے ہوئے حد سے ظلم و ستم
اک فوج بنا کر پھر تم نے
سب ختم کیے ان کے دم خم
کر دی دشمن کی بربادی
اے نیتا جی اے نیتا جی
آزادی کی خاطر تم نے
جیلیں کاٹیں ہر غم جھیلا
آزاد ہوا جس دن بھارت
تم نے ہی نہ آنکھوں سے دیکھا
تم دیکھتے جشن آزادی
اے نیتا جی اے نیتا جی
جاپان میں جا کر اے نیتا
کس طرح کہاں روپوش ہوئے
رخ کر نہ سکے پھر بھارت کا
ایسے بھی کیا مدہوش ہوئے
آ جاؤ کہ اب ہے آزادی
اے نیتا جی اے نیتا جی
اکثر یہ گماں ہے لوگوں کو
تم سامنے جیسے آئے ہو
اس کا یہ کہیں مطلب تو نہیں
تم ذہن و دل پر چھائے ہو
کہتی ہے یہ ساری آبادی
اے نیتا جی اے نیتا جی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.