Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نفاق

MORE BYعروج قادری

    نفاق سے خدا بچائے روگ یہ شدید ہے

    بلائے جان آدمی نشان بزدلی ہے یہ

    زوال آدمی ہے یہ وبال آدمی ہے یہ

    اگر کہوں درست ہے کہ مرگ آدمی ہے یہ

    یہ گندگی کا ڈھیر ہے غلاف میں ڈھکا چھپا

    یہ خوفناک زہر ہے مٹھاس میں ملا جلا

    وبائے ہولناک ہے بلائے ہولناک ہے

    یہ چلتی پھرتی آگ ہے دیار و ملک و شہر میں

    نفاق سے خدا بچائے روگ یہ خبیث ہے

    لباس جسم آدمی میں کوڑھ ہے چھپا ہوا

    منافقوں کی خصلتیں عجیب ہیں غریب ہیں

    زباں پہ کچھ ہے دل میں کچھ کہیں گے کچھ کریں گے کچھ

    زباں پہ دوستی کا راگ آستین میں چھری

    دلوں میں بغض ہے بھرا مگر لبوں پہ ہے ہنسی

    زبان پر خدا کی رٹ دلوں میں فکر شیطنت

    یہ اپنے آپ ہیں خدا غرض کو پوجتے ہیں یہ

    یہ نفس کے غلام ہیں مفاد کے غلام ہیں

    یہ اپنے آپ مقتدی یہ اپنے خود امام ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    نفاق نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے