Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیم حکیم خطرۂ جاں

سید حسین علی جعفری

نیم حکیم خطرۂ جاں

سید حسین علی جعفری

MORE BYسید حسین علی جعفری

    کل ہوا شب کو جو منٹو روڈ پر میرا گزر

    اک دکاں پر اتفاقاً اک طبیب آیا نظر

    اس دکاں کے سامنے ایک بورڈ تھا لٹکا ہوا

    جس پہ تھا رنگین پیرائے میں یہ لکھا ہوا

    شیخ بدھن سر زمین ہند کی روح رواں

    رہنمائے طب یونانی مسیحائے زماں

    ایک بوسیدہ سند تھی در پہ لٹکائی ہوئی

    جو کسی عطار کامل سے تھی لکھوائی ہوئی

    سامنے تھے چند ڈبے جن میں تھیں کچھ گولیاں

    مدتوں کی ایک بوتل میں تھی روح بادباں

    پاس آیا گر کوئی ان کو مسیحا جان کر

    سو گیا آرام سے دو دن میں چادر تان کر

    سینکڑوں بیمار نذر موت یوں ہی ہو گئے

    ان کے ہاتھوں زندگی سے ہاتھ کتنے دھو گئے

    آج کل یہ ہند میں ہے طب یونانی کا حال

    موت کے ہر ایک گوشے میں بچھا رکھے ہیں جال

    ہر گلی میں ہیں حکیموں کی دکانیں بے شمار

    ایک سو بیمار اگر ہیں تو اطبا اک ہزار

    ہر در و دیوار پہ چسپاں ہیں ان کے اشتہار

    فن کے جو ماہر تھے وہ بھی ہو گئے بے اعتبار

    تھی کبھی یہ طب حقیقت میں مسیحائے زماں

    ایک دن یہ ہے کہ خود ہی لے رہی ہے ہچکیاں

    کیا کرے وہ ہر طرح مجبور ہے ناچار ہے

    کیا مسیحائی کرے جب آپ ہی بیمار ہے

    ان حکیموں کا جہاں میں گر یہی عالم رہا

    دیکھ لینا گرم بازار اجل ہو جائے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے